آواز آرہی ہے برما کی سرزمیں سے
آیا نہیں مدد کو اک شخص بھی کہیں سے
کردار میں ہمارے ، دھرنے جلوس و نعرے
مظلومِ دربدر کا شکوہ ہے اہلِ دیں... Read more →
*?(یہ نظم آج سے پچاس سال قبل راندھیر (بھارت) کے ایک حکیم صاحب نے کہی تھی ، جو شاعر بھی تھے)?*
جہاں تک کام چلتا ہو *غذا* سے
وہاں تک چاہیے بچنا... Read more →